اشفاق احمد میر
وادیٔ کشمیر میں سیاحت نہ صرف خوبصورتی کی علامت ہے بلکہ یہاں کی معیشت میں اس کی ایک اہم شراکت داری ہے۔ اگرچہ وادی میں سال بھر سیاحوں کی آمد ہوتی ہے تاہم اپریل سے اکتوبر تک کا عرصہ کشمیر کے سیاحتی سیزن کا سنہری وقت ہے۔ سیاحت سے جڑا ہر ایک فرد اس خاص موسم میں خوب کمائی کرتا ہے۔ لیکن 22 اپریل 2025 کے بائسرن سانحہ نے سیاحت کے پورے شعبہ کو بحران میں مبتلا کر دیا ہے۔
سال 2025 کا آغاز سیاحتی شعبہ کے لیے کافی پُرامید رہا۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں سیاحوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا۔ ہوٹلوں میں پیشگی بکنگس ہو رہی تھی، سیاحتی مقامات سیاحوں سے کھچا کھچ بھرے ہوئے تھے، تاہم 22 اپریل کے واقعہ نے پورے سیاحتی شعبہ کو بربادی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سال 2024 میں 2 کروڑ سے زائد سیاح وادیٔ کشمیر وارد ہوئے، رواں برس کی ابتداء سے ہی سیاحوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا تاہم 22 اپریل کے سانحہ کے بعد سیاحوں کی آمد میں زبردست کمی ہوگئی اور جنوری سے جون کے آخری ایام تک سیاحوں کی تعداد صرف 96 لاکھ کے قریب ہی رہی۔